امریکی صدارتی انتخابات2020 وائٹ Ûاؤس کا اگلا مکین کون؟
White House ka agla makeen 2020.jpg
ریپبلکن پارٹی Ú©Û’ صرارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ Ø¬Ø¨Ú©Û ÚˆÛŒÙ…Ùˆ کریٹک پارٹی امیدوار جوز٠بائیڈن Ûیں ان انتخابات Ú©Û’ نتائج سے پاکستان Ú©ÛŒ سیاست، معیشت اور Ø®Ø§Ø±Ø¬Û Ù¾Ø§Ù„ÛŒØ³ÛŒ پر براÛ٠راست اثرات مرتب ÛÙˆÚº Ú¯Û’
Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Û Ú©Û’ صدارتی انتخابات آن Ù¾ÛÙ†Ú†Û’ Ûیں اور دنیا بھر Ú©ÛŒ نظریں ان انتخابات پر Ûیں۔ دنیا Ú©ÛŒ سب سے بڑی Ùوجی اور معاشی طاقت Ûونے Ú©ÛŒ ÙˆØ¬Û Ø³Û’ امریکا Ú©Û’ صدر Ù†Û ØµØ±Ù Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©ÛŒ عوام Ø¨Ù„Ú©Û Ø¯Ù†ÛŒØ§ بھر میں بسنے والوں Ú©Û’ لیے بÛت اÛمیت رکھتے Ûیں ÛŒÛÛŒ ÙˆØ¬Û ÛÛ’ Ú©Û ØªÛŒÙ† نومبر 2020 Ø¡ Ú©Ùˆ Ûونے والے انتخابات Ú©Û’ عالمی اثر ات Ûونگے۔ امریکی سیاست بنیادی طور پر دو جماعتی نظام پر قائم ÛÛ’ اور صدر ان ÛÛŒ دو جماعتوں میں سے کسی ایک سے منتخب Ûوتا ÛÛ’Û” ریپبلکن پارٹی جو قدامات پسند جماعت ÛÛ’ اس Ú©ÛŒ طر٠سے Ø³Ù†Û 2020 Ú©Û’ صدارتی انتخاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ Ú©Ùˆ نامزد کیا گیا ÛÛ’ اور ÙˆÛ Ú†Ø§Ø± سال Ú©ÛŒ صدارتی مدت مکمل کرنے Ú©Û’ بعد Ø¯ÙˆØ¨Ø§Ø±Û Ù…Ù†ØªØ®Ø¨ Ûونے Ú©ÛŒ سر توڑ کوششیں کر رÛÛ’ Ûیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی ایک لبرل جماعت ÛÛ’ اور ان Ú©Û’ امیدوار جوز٠بائیڈن Ûیں جو ماضی میں سابق صدر اوباما Ú©Û’ ساتھ آٹھ سال تک نائب صدر Ú©Û’ اÛÙ… عÛدے پر Ùائز رÛÛ’ Ûیں اور سیاست Ú©Û’ میدان میں وسیع ØªØ¬Ø±Ø¨Û Ø±Ú©Ú¾ØªÛ’ Ûیں۔ساری دنیا Ú©ÛŒ طرØ+ پاکستان Ú©ÛŒ نظریں بھی منگل Ú©Ùˆ Ûونے والے امریکی صدارتی انتخابات پر Ù„Ú¯ÛŒ Ûوئی Ûیں Ú©ÛŒÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ù† انتخابات Ú©Û’ نتائج سے پاکستان Ú©ÛŒ سیاست، معیشت اور Ø®Ø§Ø±Ø¬Û Ù¾Ø§Ù„ÛŒØ³ÛŒ پر بھی Ø¨Ø±Ø§Û Ø±Ø§Ø³Øª اثرات مرتب ÛÙˆÚº Ú¯Û’Û” آئے جانتے Ûیں Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Ø§ میں صدر Ú©Û’ انتخاب کا Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ú©Ø§Ø± کیا ÛÛ’ØŸ
امریکا کا صدر کیسے منتخب Ûوتا ÛÛ’ØŸ
Û”4 جولائی 1876 کوبرطانوی نظام Ú©Û’ تØ+ت منتخب Ûونے والی کانٹی نینٹل کانگریس Ù†Û’ ایک قرار داد Ú©Û’ ذریعے Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ø³Û’ 13 امریکی کالونیوں Ú©ÛŒ آزادی کا اعلان کردیا تھا لیکن نئے ملک Ú©Ùˆ چلانے Ú©Û’ لیے کوئی مرکزی Ø+کومت موجود Ù†Ûیں تھی۔آزادی Ú©ÛŒ قرار داد منظور Ûونے Ú©Û’ بعد کانٹی نینٹل کانگریس Ù†Û’ مرکزی Ø+کومت Ú©ÛŒ تشکیل Ú©Û’ لیے ایک متÙÙ‚Û Ø§Ù“Ø¦ÛŒÙ† پر کام شروع کیا اور Ù¾ÛÙ„Û’ مرØ+Ù„Û’ میں آرٹیکل آ٠کنÙیڈریشن کا معاÛØ¯Û 1777 میں Ø·Û’ پاگیا جس Ú©Û’ تØ+ت Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ø³Û’ آزادی Ø+اصل کرنے والی 13 ریاستیں ایک کمزور مرکزی بندوبست Ú©Û’ تØ+ت نظام مملکت چلاتی رÛیں۔ Ù¾ÛÙ„Û’ متÙÙ‚Û Ø§Ù“Ø¦ÛŒÙ† Ú©ÛŒ تشکیل میں ریاست Ûائے متØ+Ø¯Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©Ø§ Ú©Ùˆ 12 برس Ù„Ú¯Û’ اور طویل بØ+Ø« Ùˆ مباØ+Ø«Û’ Ú©Û’ بعد 1788 میں امریکا کا آئین منظور Ûوگیاجو Ù¾ÛÙ„Û’ صدارتی انتخابات Ú©Û’ بعد 1789 میں ناÙØ° کیا گیا۔ آئین Ú©Û’ تØ+ت Ù¾ÛÙ„Û’ صدارتی انتخابات 15 دسمبر 1788 سے 10 جنوری 1789 Ú©Û’ درمیان منعقد Ûوئے اور جارج واشنگٹن Ú©Ùˆ متÙÙ‚Û Ø·ÙˆØ± پر امریکا Ú©Û’ Ù¾ÛÙ„Û’ صدر اور جان ایڈمز Ú©Ùˆ نائب صدر منتخب کیا گیا۔
امریکی آئین Ú©Û’ شق نمبر دو میں صدر اور نائب صدر Ú©Û’ انتخاب Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø§Ù† Ú©ÛŒ Ø°Ù…Û Ø¯Ø§Ø±ÛŒÙˆÚº اور انÛیں عÛدے سے Ûٹانے Ú©Û’ Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ú©Ø§Ø± پر بات Ú©ÛŒ گئی ÛÛ’Û” 1789 میں ناÙØ° العمل Ûونے والے آئین میں کانگریس Ú©Û’ Ûر ممبر Ú©Ùˆ دو ووٹ ڈالنے Ú©ÛŒ اجازت تھی۔ سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÙˆÙˆÙ¹ لینے والا امیدوار صدر اور دوسرے نمبر پر آنے والا امیدوار نائب صدر منتخب Ûوتا تھا۔ جون 1804 میں بارÛویں ترمیم پاس Ûوئی جس میں صدر اور نائب صدرکے انتخابات کا Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ú©Ø§Ø± تبدیل کیا گیا۔ بارÛویں ترمیم Ú©Û’ تØ+ت 1804 میں Ù¾ÛÙ„Û’ صدارتی انتخابات Ûوئے جس میں صدر اور نائب صدر الگ الگ الیکٹورل ووٹ Ú©ÛŒ بنیاد پرمنتخب Ûوئے۔ تب سے امریکا میں صدر اور نائب صدر Ú©Û’ انتخاب کا ÛŒÛÛŒ Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ú©Ø§Ø± رائج ÛÛ’Û”
عام تاثر ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù…Ø±ÛŒÚ©ÛŒ صدر عوام Ú©Û’ Ø¨Ø±Ø§Û Ø±Ø§Ø³Øª ووٹ Ú©ÛŒ بنیاد پر منتخب Ûوتا ÛÛ’ لیکن امریکا کا انتخابی نظام دیگر جمÛوریتوں Ú©ÛŒ نسبت کاÙÛŒ Ù¾ÛŒÚ†ÛŒØ¯Û ÛÛ’Û” امریکی عوام صدراتی امیدوار Ú©Ùˆ Ø¨Ø±Ø§Û Ø±Ø§Ø³Øª ووٹ دینے Ú©Û’ بجائے سینیٹ اور ایوان نمائندگان Ú©Û’ اراکین Ú©Ùˆ ووٹ ڈالتے Ûیں۔ امریکا Ú©ÛŒ پچاس ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آ٠کولمبیا Ú©Û’ الیکٹورل ووٹ مختص کیے گئے Ûیں۔ الیکٹورل ووٹ کسی بھی ریاست Ú©Û’ سینیٹرز اور ایوان نمائندگان Ú©ÛŒ تعداد Ú©Û’ Ù…Ø¬Ù…ÙˆØ¹Û Ú©Û’ برابر Ûیں۔ سینیٹ میں Ûر ریاست Ú©Ùˆ دو سینیٹرز Ú©ÛŒ نشستیں مختص Ûیں Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§ÛŒÙˆØ§Ù† نمائندگان Ú©ÛŒ تعداد کا تعین کسی بھی ریاست Ú©ÛŒ آبادی Ú©Ùˆ مد نظر رکھتے Ûوئے کیا جاتا ÛÛ’Û” Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø§Ù„ÛŒÚ©Ù¹ÙˆØ±Ù„ کالج میں Ú©Ù„ 538 الیکٹورل ووٹ Ûیں جن میں سے 100 سینیٹرز اور 438 ایوان نمائندگان Ú©Û’ اراکین شامل Ûیں۔ آبادی Ú©Û’ Ù„Ø+اظ سے کیلی Ùورنیا امریکا Ú©ÛŒ سب سے بڑی ریاست ÛÛ’ اس لیے ایوان نمائندگان میں بھی سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û 53 اراکین کیلی Ùورنیا سے منتخب Ûوکر آتے Ûیں۔ دو سینیٹرز Ú©Ùˆ ملا کر کیلی Ùورنیا Ú©Û’ الیکٹورل ووٹوں Ú©ÛŒ تعداد 55 بن جاتی ÛÛ’Û” ٹیکساس 38 الیکٹورل ووٹوں Ú©Û’ ساتھ دوسرے اور Ùلوریڈا 29 الیکٹورل ووٹوں Ú©Û’ ساتھ تیسری بڑی ریاست ÛÛ’Û” سب سے Ú©Ù… آبادی والی ریاستوں Ú©Ùˆ بھی ایوان نمائندگان میں Ú©Ù… از ایک نشست Ú©ÛŒ نمائندگی دی گئی ÛÛ’ اس لیے Ú©Ù… ترین الیکٹورل ووٹ والی ریاستیں بھی Ú©Ù… از Ú©Ù… تین الیکٹورل ووٹ رکھتی Ûیں۔
صدر Ú©Û’ انتخاب میں ریاستوں Ú©Û’ مجموعی ووٹوں کا انتÛائی اÛÙ… کردار Ûوتا ÛÛ’Û” کسی بھی ریاست میں اکثریتی ووٹ Ø+اصل کرنے والا امیدواراس ریاست Ú©Û’ تمام الیکٹورل ووٹوں کا Ø+قدار Ù¹Ú¾Ûرتا ÛÛ’Û” اگر ÛÙ… کیلی Ùورنیا Ú©ÛŒ ÛÛŒ مثال Ù„Û’ لیں تو ریاست کیلی Ùورنیا میں جس پارٹی Ú©Ùˆ سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÙˆÙˆÙ¹ ملیں Ú¯Û’ اس ریاست Ú©Û’ تمام 55 الیکٹورل ووٹ اس پارٹی Ú©Û’ صدارتی امیدوار Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں جائیں Ú¯Û’Û” بعض اوقات ووٹنگ Ú©Û’ دوران منتخب رکن پارلیمان اپنی مرضی Ú©Û’ امیدوار Ú©Ùˆ ووٹ ڈالتا ÛÛ’ لیکن امریکی سیاست میں ÛŒÛ Ø±ÙˆØ§ÛŒØª بÛت Ú©Ù… ÛÛ’ اور ایسا کرنے والے Ú©Ùˆ بے ایمان اوردغا باز تصور کیا جاتا ÛÛ’ اس لیے صدارتی امیدوار کتنا ÛÛŒ نا پسند کیوں Ù†Û ÛÙˆ اراکین پارلیمنٹ اپنے ووٹ اکثریتی امیدوار Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں ÛÛŒ کاسٹ کرتے Ûیں۔
دو ریاستیں میئن اور نیبراسکا اس Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û Ú©Ø§Ø± Ú©Û’ تابع Ù†Ûیں Ûیں۔ ÙˆÛاں کانگریس کا امیدوار جس پارٹی سے منتخب Ûوتا ÛÛ’ اپنا ووٹ بھی اسی پارٹی Ú©Û’ صدارتی امیدوار Ú©Ùˆ دیتا ÛÛ’ اور یوں ان دو ریاستوں میں الیکٹورل کالج Ú©Û’ ووٹ دونوں صدارتی امیدواروں میں تقسیم Ûوتے Ûیں۔ الیکٹورل کالج Ú©Û’ 538 ووٹوں میں سے جس امیدوار Ú©Ùˆ آدھے سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û ÛŒØ¹Ù†ÛŒ 270 ووٹ ملیں Ú¯Û’ ÙˆÛ ØµØ¯Ø± منتخب Ûوگا۔
دو جماعتی نظام اور امریکا میں
سیاسی جماعتوں کی تاریخ
اپریل 1875 میں جب امریکا Ú©ÛŒ جنگ آزادی کا آغاز Ûوا تو چند ÛÛŒ نو آبادیات ایسی تھیں جو Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ø³Û’ مکمل آزادی Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں تھیں لیکن ایک سال Ú©Û’ اندر برطانوی مظالم اور امریکی علیØ+دگی پسندوں Ú©ÛŒ Ù¾Û’ در Ù¾Û’ کامیابیوں سے ایسا ماØ+ول بن گیا Ú©Û Ø¬Ø¨ 7 جون 1776 Ú©Ùˆ پنسلوانیا اسٹیٹ Ûاؤس میں کانٹی نینٹل کانگریس کا اجلاس Ûوا تو Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ø³Û’ مکمل آزادی Ú©ÛŒ قرار داد پیش کرنے Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں 13 ریاستیں متÙÙ‚ نظر آئیں۔Ùوری طور پر قرار داد Ú©Ùˆ Ø+تمی Ø´Ú©Ù„ دینے Ú©Û’ لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ 2 جولائی Ú©Ùˆ کانٹی نینٹل کانگریس میں آزادی Ú©ÛŒ قرار داد پر ووٹنگ Ûوئی اور 4 جولائی Ú©Ùˆ امریکا Ú©ÛŒ 13 ریاستوں Ù†Û’ Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ø³Û’ آزادی Ú©ÛŒ قرار داد Ú©Ùˆ پاس کر لیا۔اس وقت تک کوئی سیاسی ÚˆÚ¾Ø§Ù†Ú†Û Ø³Ø§Ù…Ù†Û’ Ù†Ûیں تھا اور ÛŒÛ Ø³Ù„Ø³Ù„Û 1989 Ú©Û’ صدارتی انتخابات تک جاری رÛا۔ Ú†ÙˆÙ†Ú©Û Ø§Ù“Ø¦ÛŒÙ† میں سیاسی جماعتوں کا کوئی تصور پیش Ù†Ûیں کیا گیا تھا اس لیے انتخابات غیر جماعتی بنیادوں پر منعقد Ûوئے اور جارج واشنگٹن متÙÙ‚Û Ø·ÙˆØ± پر صدر منتخب Ûوگئے۔ جارج واشنگٹن Ú©Û’ دور میں سب Ú©Ú†Ú¾ ٹھیک رÛØ§Û”Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Û’ خلا٠امریکی جنگ آزادی Ú©Û’ کمانڈر اور بعد ازاں متÙÙ‚Û ØµØ¯Ø± Ûونے Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے جارج واشنگٹن Ú©Ùˆ تمام نو Ø²Ø§Ø¦ÛŒØ¯Û Ø±ÛŒØ§Ø³ØªÙˆÚº میں قدر Ú©ÛŒ Ù†Ú¯Ø§Û Ø³Û’ دیکھا جاتا تھا اس لیے ان Ú©ÛŒ موجودگی میں تمام ریاستیں ان Ú©Û’ Ùیصلوں پر متÙÙ‚ رÛیں۔ جارج واشنگٹن ایک مضبوط مرکزی Ø+کومت Ú©Û’ خواÛاں تھے تاÛÙ… ان Ú©Û’ جانے Ú©Û’ بعد تھامس جیÙرسن اور جیمز میڈیسن Ù†Û’ طاقتور مرکزی Ø+کومت Ú©Û’ بجائے اختیارات ریاستوں Ú©Ùˆ منتقل کرنے Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں Ù…ÛÙ… شروع کردی۔ یوں مضبوط مرکزی Ø+کومت Ú©Û’ مخالÙین کا ایک گروپ وجود میں آگیا جو بعد ازاں ڈیموکریٹک رپبلکنز Ú©Ûلائے۔ آÛØ³ØªÛ Ø§Ù“ÛØ³ØªÛ ÛŒÛ Ú¯Ø±ÙˆÙ¾ Ø¨Ø§Ù‚Ø§Ø¹Ø¯Û Ø§ÛŒÚ© سیاسی جماعت Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ اختیار کرگیا۔ 1801 Ú©Û’ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک ریپبلکنز Ù†Û’ کامیابی سمیٹی اور تھامس جیÙرسن صدر بن گئے اور اس Ú©Û’ ساتھ ÛÛŒ امریکا میں جماعتی انتخابات Ú©ÛŒ بنیاد Ù¾Ú‘ گئی۔ ڈیموکریٹک ریپبلکنز 1825تک برسراقتدار رÛÛ’ اور تھامس جیÙرسن Ú©Û’ بعد مزید دو صدورجیمز میڈیسن اور جیمز مونروئے بھی اسی پارٹی Ú©Û’ پلیٹ Ùارم سے الیکشن Ù„Ú‘ کر صدر بنے۔
Û”1824Ø¡ Ú©Û’ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک ریپبلکن پارٹی میں دراڑ Ù¾Ú‘ گئی اور بیک وقت چار صدارتی امیدوار سامنے آگئے۔ انتخابی نتائج Ú©Û’ مطابق اینڈریو جیکسن Ú©Ùˆ سب سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù¾Ø§Ù¾ÙˆÙ„Ø± ووٹ ملے تاÛÙ… صدر کا انتخاب تنازعے کا باعث بن گیا۔ Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ø§ÛŒÙˆØ§Ù† نمائندگان Ú©Û’ پاس گیا جÛاں ووٹنگ سے جان کوئنسی ایڈمز Ú©Ùˆ صدر منتخب کیا گیا۔ ÛŒÛاں سے اینڈریو جیکسن Ù†Û’ پارٹی سے راÛیں جدا کر Ù„ÛŒ اور نیویارک Ú©Û’ سینیٹر مارٹن برن Ú©ÛŒ مدد سے ڈیموکریٹک پارٹی Ú©Û’ نام سے ایک اور سیاسی جماعت Ú©ÛŒ بنیاد رکھی۔ پھر اسی پارٹی Ú©Û’ پلیٹ Ùارم سے اینڈریو جیکسن Ù†Û’ 1928 کا الیکشن لڑا اور جان کوئنسی ایڈمز Ú©Ùˆ شکست دے کر Ù¾ÛÙ„Û’ ڈیموکریٹک صدر بن گئے۔
Û”1832Ø¡ میں بینک آ٠یونائیٹڈ اسٹیٹ Ú©Û’ چارٹر میں تبدیلی پرڈیموکریٹک پارٹی میں بھی اختلاÙات پیدا Ûوگئے اور اینڈریو جیکسن Ú©Û’ مخالÙین Ù†Û’ ÙˆÙÚ¯ پارٹی Ú©Û’ نام سے ایک اور سیاسی جماعت تشکیل دی جس Ú©ÛŒ سربراÛÛŒ سینیٹر Ûنری Ú©Ù„Û’ کر رÛÛ’ تھے۔ 1841Ø¡ Ú©Û’ انتخابات میں ÙˆÙÚ¯ پارٹی Ù†Û’ میدان مار لیا اور ولیم Ûنری Ûیریسن ÙˆÙÚ¯ پارٹی Ú©Û’ پلیٹ Ùارم سے صدر منتخب Ûوگئے۔1860Ø¡ تک ڈیموکریٹک اور ÙˆÙÚ¯ پارٹی باری باری اقتدار Ú©Û’ مزے لوٹتی رÛیں، تاÛÙ…1850Ø¡ Ú©ÛŒ دÛائی میں ڈیموکریٹک پارٹی Ú©Û’ اندر ایک بار پھر اختلاÙات جنم لینے Ù„Ú¯Û’Û” نئی ریاستوں میں غلامی Ú©ÛŒ اجازت دینے یا Ù†Û Ø¯ÛŒÙ†Û’ Ú©Û’ معاملے پر ڈیموکریٹک پارٹی دو دھڑوں میں بٹ گئی۔ 1854Ø¡ میں کنساس اور نبراسکا میں غلامی Ú©Ùˆ جائز قرار دینے Ú©Û’ خلا٠، ÙˆÙ Ú¯ پارٹی اور غلامی Ú©ÛŒ مخالÙت کرنے والے ڈیموکریٹس Ù†Û’ ریپبلکن پارٹی Ú©Û’ نام سے Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø+کمران جماعت Ú©ÛŒ بنیاد رکھی۔ نئی وجود میں آنے والی ریپبلکن پارٹی Ú©Ùˆ ڈیموکریٹس میں اختلاÙات کا Ø¨Ø±Ø§Û Ø±Ø§Ø³Øª ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ù¾Ûنچا اوراور 1960Ø¡ Ú©Û’ انتخابات میں ابراÛÙ… لنکن Ù¾ÛÙ„Û’ ریپبلکن صدر بن گئے۔ تب سے Ù„Û’ کر آج تک امریکا میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی ÛÛŒ بر سر اقتدار رÛÛŒ Ûیں اور کسی تیسری پارٹی Ú©Ùˆ قدم جمانے کا موقع Ù†Ûیں ملا۔
اب تک 19 ریپبلکنز، 16 ڈیموکریٹس، 3ڈیموکریٹک ریپبلکنز اور دو Ùیڈرلسٹ صدر بن Ú†Ú©Û’ Ûیں Ø¬Ø¨Ú©Û ÙˆÙÚ¯ پارٹی Ú©Û’ پلیٹ Ùارم سے چار صدور منتخب Ûوئے۔ان دو جماعتوں Ú©Û’ Ø¹Ù„Ø§ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ کئی چھوٹی چھوٹی سیاسی جماعتیں موجود Ûیں لیکن کانگریس میں ان Ú©ÛŒ نمائندگی Ù†Û Ûونے Ú©Û’ برابر ÛÛ’ تاÛÙ… انتخابات میں ÛŒÛ Ø¬Ù…Ø§Ø¹ØªÛŒÚº لاکھوں ووٹ لیتے Ûیں جس سے دو بڑی جماعتوں میں سے کسی ایک Ú©Ùˆ نقصان اٹھانا پڑتاÛÛ’Û”